نوٹ بندي کے درمیان آج ریزرو بینک آف انڈیا نے کریڈٹ پالیسی کا اعلان کیا
ہے ۔ بینک نے رپو ریٹ میں کوئی تبدیلی نہیں کرتے ہوئے اسے 6.5 فیصد پر
برقرار رکھا ہے، گرچہ ماہر اقتصادیات نوٹ بندي کے پیش نظر شرح سود میں کمی
کی توقع کر رہے تھے۔ پریس کانفرنس کے دوران آر بی آئی نے نوٹ بندي پر بھی
سوالات کے جواب دیے۔
آر بی آئی گورنر ارجت پٹیل نے بتایا کہ نوٹ بندي کے درمیان تقریبا 11.5
لاکھ کروڑ کے پرانے نوٹ واپس بینکنگ سسٹم میں آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ
2016-17 کے لئے جی ڈی پی کی ترقی کی شرح 7.1 فیصد رہنے کا تخمینہ ہے ، جو
پہلے 7.6 فیصد تھی۔
نائب گورنر آر بی
گاندھی نے کہا کہ نوٹ بندي کا فیصلہ جلد بازی میں نہیں
لیا گیا۔ اس دوران 4 لاکھ کروڑ کے نئے نوٹ چھپے اور عوام کو دیئے گئے۔
مہنگائی کے پیش نظر شرح میں تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔ 8 نومبر سے پہلے بینک
اور اے ٹی ایم میں جو حال تھا ، ویسا حال کب تک ہو جائے گا؟ اس سوال پر
گاندھی نے کہا کہ عوام کو پیسوں کو لے کر فکر نہیں کرنی چاہئے۔ عوام اپنے
پیسوں کا کھل کر استعمال کر سکتے ہیں۔ ضرورت ہوئی تو پیسے نکالنے کی حد پر
غور کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ نوٹ بندي کا فیصلہ جلد بازی میں نہیں لیا گیا تھا ، بلکہ
بہت سوچ سمجھ کر لیا گیا تھا۔ اس کے لئے اعلی سطح کی راز داری ضروری تھی۔